سال 2019 میں 80 کروڑکے چالان،ٹریفک پولیس کی کارگردی پھربھی سوالیہ نشان
کراچی(آن لائن)سال 2019 میں 80 کروڑکے چالان،ٹریفک پولیس کی کارگردی پھربھی سوالیہ نشانسال 2019 میں کراچی کی سڑکوں پر850 افراد ہلاک 15 ہزار سے زائد زخمی ہوگئے،ٹریفک پولیس کا سارا زور جرمانوں پررہا۔کراچی کی سڑکوں اور چوراہوں پربے ہنگم ٹریفک،تجاوزات کی وجہ سے ٹریفک جام،حادثہ کی وجہ سے سڑک بند ہوجانے یا انسانوں کوچونٹیوں کی طرح کچل دینے والی ہیوی ٹریفک ڈمپر،ٹینکرکی تباہ کاریوں سے ٹریفک پولیس کو کوئی غرض نہیں ہے، نامکمل کاغذات،بغیرفٹنس اورروٹ پرمٹ کمرشل خدمات پرپرچلنے والا ہیوی ٹریفک عدالتی احکامات کے باوجود سڑکوں پرقانون کی دھجیاں آڑاتے رواں دواں ہے مگرکوئی ٹریفک پولیس والا انہیں روکتا نظر آتا ہے نہ کبھی کراچی کی سڑکوں کی ساخت کے برعکس ہیوی ٹریفک،پریشرہارن،1960 سے بھی پہلے کی کھٹارہ بسوں ، ٹرک ، نامکمل کاغذات کے حامل واٹرٹینکر،بیرون ملک سے اسمگل ڈمپردیگربڑی گاڑیوں کے خلاف کوئی مہم چلی ہے نہ کبھی انہیں قانون کے دائرے میں لانے کے لیے کوئی کاوش،بس ہرجگہ ٹریفک پولیس اگرصرف چالان کرتے نظرآئی گی تو وہ موٹرسائیکل سوارمحنت کش،غریب رکشہ ڈرائیور،سوزوکی وین یا گھریلو استعمال کی چھوٹی گاڑیاں کراچی ...